مہہ و نجوم پہ ڈالی کمند لوگوں نے
مہہ و نجوم پہ ڈالی کمند لوگوں نے
کیا یہ خود کو بہت سر بلند لوگوں نے
نظام حسن چمن کے وقار کی خاطر
بصد خلوص سہے ہیں گزند لوگوں نے
وفا کا نام سبھی کی زباں پہ تھا لیکن
وفا کے نام پہ دی جان چند لوگوں نے
سماعتوں کے دریچے کھلیں تو کس کے لئے
صدائیں کر لی ہیں سینوں میں بند لوگوں نے
زمیں کا رزق تھے آخر زمیں کے ہو کے رہے
ہزار بار لگائی زقند لوگوں نے
حلاوتیں ترے لب کی دکھا گئی ہیں کمال
سم حیات کو سمجھا ہے قند لوگوں نے
سکوت شب میں بھلا کس طرح صدا آئے
لبوں کو کر لیا سجادؔ بند لوگوں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.