محاذ زندگی کے ہر محارب سے لڑو صاحب
محاذ زندگی کے ہر محارب سے لڑو صاحب
کبھی آگے بڑھو صاحب کبھی پیچھے ہٹو صاحب
کبھی خود بھی تو سمجھو عقل آرائی کی تلقینیں
کچھ اپنے صاحبوں سے طرز استبصار لو صاحب
کہاں تک ہم بتاتے جائیں کب کیا کیسے کرنا ہے
کچھ اپنے آپ بھی اچھا برا سمجھا کرو صاحب
توقف بھی سفر کا رکن ہے اب یہ بھی سمجھائیں
کہاں ہم نے کہا تم سے کہ بس چلتے رہو صاحب
پئے اصلاح ہمت اور بصیرت دونوں لازم ہیں
کہ خود قابل بنو اتنے یا ہم پر چھوڑ دو صاحب
زمانے کے تماشوں میں الجھنا بے وقوفی ہے
نظر بھر کر نہ دیکھو دیکھ کر آگے بڑھو صاحب
دوبارہ کھو دیا ہے تم نے خود ذوق سلیم اپنا
دوبارہ غور پھر اپنے ہی ماضی پر کرو صاحب
ہمیشہ امتثال امر خالق کا ارادہ ہو
خیال اتباع امر نفسی دور ہو صاحب
عرب ہوتے تو مخرج اور تلفظ سے سمجھ جاتے
مگر اردو میں ایسا ہے پڑھو صاحب لکھو صاحب
وہ جب بھی دین میں تمجیدؔ آزادی کی باتیں ہوں
یہ لازم ہے کہ لا اکراہ ہو ارشاد ہو صاحب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.