مہک کلیوں کی پھولوں کی ہنسی اچھی نہیں لگتی
مہک کلیوں کی پھولوں کی ہنسی اچھی نہیں لگتی
تمہارے بن ہمیں یہ زندگی اچھی نہیں لگتی
بھلے مل جائے دولت اور شہرت ہم کو دنیا میں
مگر دل کو محبت کی کمی اچھی نہیں لگتی
ذرا سی ٹھیس لگنے سے چھلک پڑتے ہیں کیوں آنسو
ہمیشہ آنکھ میں اتنی نمی اچھی نہیں لگتی
محبت کے سفر میں رت بھی آتی ہے جدائی کی
ہمیں اس وقت کوئی بھی خوشی اچھی نہیں لگتی
کبھی تو ابر بن کر جھوم کر نکلو کہیں برسو
کہ ہر موسم میں یہ سنجیدگی اچھی نہیں لگتی
- کتاب : Apna to mile koi (Pg. 3)
- Author : Devmani Pandey
- مطبع : Amrit parkashan (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.