مہک رہا ہے بدن سارا کیسی خوشبو ہے
مہک رہا ہے بدن سارا کیسی خوشبو ہے
یہ تیرے لمس کی تاثیر ہے کہ جادو ہے
تمہارا نرم و سبک ہاتھ چھو گیا تھا کبھی
یہ کیسی آگ ہے سوزاں ہر ایک پہلو ہے
ہے کس قدر متوازن نگاہ و دل کا ملاپ
کہ جیسے دونوں طرف ایک ساں ترازو ہے
رواں دواں ہے جدائی کا کرب یہ کیسا
وہ مطمئن نہ مجھے اپنے دل پہ قابو ہے
زمانہ کہتا ہے جس کو حسین تاج محل
وفا کی آنکھ سے ٹپکا ہوا اک آنسو ہے
بہت حسین ہے ماحول زندگی صادقؔ
نظر کے سامنے جب سے وہ آئینہ رو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.