مہکتے پھول جو ہر سو نظر میں رکھتا ہے
مہکتے پھول جو ہر سو نظر میں رکھتا ہے
وہ شخص اپنی اداسی کو گھر میں رکھتا ہے
اسی لئے تو بلندی ہے اس کے زیر قدم
ہنر اڑان کے وہ بال و پر میں رکھتا ہے
ہمیں تو پیار سے دم بھر کی بھی نہیں فرصت
ترا جگر ہے جو نفرت جگر میں رکھتا ہے
ہر ایک راہ گزر اس کی کیوں نہ ہو روشن
ترا خیال جو اپنے سفر میں رکھتا ہے
اسی لئے ہی مجھے خوبیاں ہوئیں حاصل
وہ میری خامیاں اپنی نظر میں رکھتا ہے
بدل ہی دے گا مقدر کی سب لکیروں کو
وہ اعتماد جو دست ہنر میں رکھتا ہے
ذہینؔ فیصلے اس پر ہی چھوڑ دے سارے
تو بات بات کو کیوں خیر و شر میں رکھتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.