مہکتی زلف کے قصے تو داستاں سے گئے
مہکتی زلف کے قصے تو داستاں سے گئے
وہ سلسلے ترے ہم راہ درمیاں سے گئے
ہمارا حشر بھی ایسا ہی ہے تجھے کھو کر
ستارے ٹوٹ کے جیسے کہ آسماں سے گئے
ہوا اڑا کے کہاں لے گئی خدا جانے
ملیں گے اس سے کبھی اب تو اس گماں سے گئے
نہ جانے کون سی امید پہ میں جیتا ہوں
کہ میرے چاہنے والے تو اس جہاں سے گئے
یہ اپنی شومیٔ قسمت کہ دور ہیں ورنہ
نہ ہم وفا سے گئے ہیں نہ تم زباں سے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.