Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محفل یار میں اغیار رہا کرتے ہیں

طبیب آروی

محفل یار میں اغیار رہا کرتے ہیں

طبیب آروی

MORE BYطبیب آروی

    محفل یار میں اغیار رہا کرتے ہیں

    ایک ہم ہیں کہ جدائی میں جلا کرتے ہیں

    مصحف رخ کی تلاوت میں رہا کرتے ہیں

    بس اسی طرح سے ہم یاد خدا کرتے ہیں

    نقش پا راہ میں ان کا نظر آئے کیونکر

    خوب رو دیدۂ عاشق پہ جلا کرتے ہیں

    نزع کا وقت جو آیا تو کہا ظالم نے

    دیکھو اس طرح سے ہم وعدہ وفا کرتے ہیں

    فتنۂ دہر ہیں سارے قد بالا والے

    جس طرف جاتے ہیں اک حشر بپا کرتے ہیں

    چشم مخمور کی مستی سے ہے مستی اپنی

    نرگسیں جام میں ہم پھول پیا کرتے ہیں

    مجھ سے ان سے جو ہوا کرتی ہیں باتیں سر بزم

    شمع کی طرح سے اغیار جلا کرتے ہیں

    نزع میں اس کو بلایا تو یہ کہلا بھیجا

    چاہنے والے تو ہر روز مرا کرتے ہیں

    داغ دے دے کے مجھے رحم اسے آیا آخر

    پھول کر ہی شجر شوق پھلا کرتے ہیں

    دل لگانے کا مزا خوب اٹھایا ہم نے

    اک نیا روز ستم ان کا سہا کرتے ہیں

    وار کوئی بھی تو پورا نہ پڑا او قاتل

    زخم دل تیری نزاکت پہ ہنسا کرتے ہیں

    ایک دن ان کو رلائے گی محبت میری

    میرے رونے پہ جو شوخی سے ہنسا کرتے ہیں

    شمع رو دیتی ہے پروانہ کے جلنے پہ مگر

    وہ ہنسا کرتے ہیں عشاق جلا کرتے ہیں

    کبھی آنکھوں کو بدل کر تو کبھی تیور سے

    جور پر جور جفا پر وہ جفا کرتے ہیں

    ان حسینوں کا تو انداز نرالا ہے طبیبؔ

    ان کو جو چاہے اسی سے یہ دغا کرتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے