محفل زیست بھی سجی ہے ابھی
محفل زیست بھی سجی ہے ابھی
حیثیت دل کی مرکزی ہے ابھی
اک تمنا بجھی بجھی ہے ابھی
ایک خواہش دبی دبی ہے ابھی
اور تھوڑے مزاج مل جائیں
یہ ملاقات سرسری ہے ابھی
تیرے چہرے پہ مصلحت روشن
تیرا لہجہ بھی مخملی ہے ابھی
جھوٹ کا پھٹ پڑے گا غبارہ
اس میں کافی ہوا بھری ہے ابھی
وہ جو مجبوریوں سے گوندھی گئی
وہ ہنسی میز پر رکھی ہے ابھی
کچھ تو اندازہ ہو گیا قائم
تجزیہ گرچہ سرسری ہے ابھی
دوڑتا ہے رگوں میں خون عاقبؔ
اور رواں سانسوں کی ندی ہے ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.