محفل کا بتوں کی کیا کہنا ہم دل کو جہاں گم کر بیٹھے
محفل کا بتوں کی کیا کہنا ہم دل کو جہاں گم کر بیٹھے
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
محفل کا بتوں کی کیا کہنا ہم دل کو جہاں گم کر بیٹھے
خود اپنی پریشانی سے وہاں سامان تبسم کر بیٹھے
غرقاب تو ہونا تھا آخر طوفان نہ جانے کب آتا
خود اپنا سفینہ لے جا کر ہم نذر تلاطم کر بیٹھے
یہ اہل ستم کی دنیا ہے افسانۂ غم ہے بے معنی
انجام نہ سوچا کچھ دل میں آغاز کہاں تم کر بیٹھے
اس نظم گلستاں پر ہم کو آتی ہے ہنسی بھی رونا بھی
پھولوں کی دو روزہ زینت پر کانٹے بھی تبسم کر بیٹھے
جب مرنا ہے تو مرنا ہے زندہ رہ کر کیا کرنا ہے
ہم کو جو فنا کی یاد آئی جینے سے تصادم کر بیٹھے
وہ سوز کہاں وہ ساز کہاں دل اہل طرب کا ٹوٹ گیا
محفل میں روٹھ کے بیٹھے کیا تم ختم ترنم کر بیٹھے
ہے سنگ دلوں کی محفل میں اظہار درد دل کیسا
یہ بات کہاں کی تھی خوشترؔ اور آ کے کہاں تم کر بیٹھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.