محفل میں میں نے غور سے دیکھا تھا دیر تک
محفل میں میں نے غور سے دیکھا تھا دیر تک
اک شخص میری آنکھوں میں ٹھہرا تھا دیر تک
پھر یوں ہوا کہ سامنے میرے تھا وہ کھڑا
جس کو تصورات میں سوچا تھا دیر تک
مجھ میں ضرور بات کوئی ہے اسی لئے
محفل میں میرے بعد بھی چرچا تھا دیر تک
اب حال یہ ہوا ہے کوئی پوچھتا نہیں
کوئی ہماری راہ کو تکتا تھا دیر تک
مجھ کو تو یاد آتا نہیں تم ہی کچھ کہو
وہ کون تھا جو پاس میں بیٹھا تھا دیر تک
اچھے معاملات میں ہر سو جہان میں
چرچا ہمارے دیس کا ہوتا تھا دیر تک
رہبرؔ وطن میں چھائی ہے ویرانی آج کیوں
کل تک تو اپنے دیس میں میلہ تھا دیر تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.