محفوظ رہے گا کیا احساس کا آئینہ
محفوظ رہے گا کیا احساس کا آئینہ
پتھر کے مقابل ہے الماس کا آئینہ
اب چہرۂ ماضی بھی پہچانا نہیں جاتا
یوں ٹوٹ کے بکھرا ہے اتہاس کا آئینہ
مفہوم تو مبنی ہے قاری کی بصیرت پر
الفاظ سے روشن ہے قرطاس کا آئینہ
اس عہد میں رشتوں کی بے رنگ دکانوں میں
ہیرے سے بھی مہنگا ہے وشواس کا آئینہ
اس شہر میں یوں پھیلی آزار کی پرچھائیں
ہر شخص کا چہرہ ہے اب یاس کا آئینہ
- کتاب : Roshni Ke Phool (Pg. 36)
- Author : Anwar Minai
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. Urdu Bazar Jamia Nagar, Delhi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.