مہینے تیس کے اکتیس کے ہیں
مہینے تیس کے اکتیس کے ہیں
ہمارے پاس پیسے بیس کے ہیں
چبا ڈالا ہماری حسرتوں کو
زمانے میں ہنر بتیس کے ہیں
کیے جائیں گے حل یہ کس صدی میں
جو سارے مسئلے اکیس کے ہیں
جو خود کو بیس کا ہی مانتے ہیں
ہمارے سامنے انیس کے ہیں
ذرا بنتی نہیں چھوٹوں سے ساجدؔ
ہمارے آنکڑے چھتیس کے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.