مہکے جب رات کی رانی تو مجھے خط لکھنا
مہکے جب رات کی رانی تو مجھے خط لکھنا
چوٹ ابھر آئے پرانی تو مجھے خط لکھنا
کچھ نہ کہہ سکنا زبانی تو مجھے خط لکھنا
جب ہو اشکوں میں روانی تو مجھے خط لکھنا
چہرہ پڑھ لیتا ہوں میں آتے ہوئے موسم کا
کوئی رت آئے سہانی تو مجھے خط لکھنا
چپ ہے انداز نگارش تو کوئی بات نہیں
بول اٹھیں لفظ و معانی تو مجھے خط لکھنا
میں ہوں لمحوں کو کسوٹی پہ پرکھنے والا
وقت ہو سونے کا پانی تو مجھے خط لکھنا
بن کے آ جاؤں گا پنکھے کا حسیں شہزادہ
سننا پریوں کی کہانی تو مجھے خط لکھنا
کبھی وعدے کا حسیں پھول دیا تھا تم نے
یاد آئے وہ نشانی تو مجھے خط لکھنا
پھول کے زخموں کی تصویر تمہیں بھیجوں گا
کبھی موسم جو ہو دھانی تو مجھے خط لکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.