Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہکے جب رات کی رانی تو مجھے خط لکھنا

مطرب نظامی

مہکے جب رات کی رانی تو مجھے خط لکھنا

مطرب نظامی

MORE BYمطرب نظامی

    مہکے جب رات کی رانی تو مجھے خط لکھنا

    چوٹ ابھر آئے پرانی تو مجھے خط لکھنا

    کچھ نہ کہہ سکنا زبانی تو مجھے خط لکھنا

    جب ہو اشکوں میں روانی تو مجھے خط لکھنا

    چہرہ پڑھ لیتا ہوں میں آتے ہوئے موسم کا

    کوئی رت آئے سہانی تو مجھے خط لکھنا

    چپ ہے انداز نگارش تو کوئی بات نہیں

    بول اٹھیں لفظ و معانی تو مجھے خط لکھنا

    میں ہوں لمحوں کو کسوٹی پہ پرکھنے والا

    وقت ہو سونے کا پانی تو مجھے خط لکھنا

    بن کے آ جاؤں گا پنکھے کا حسیں شہزادہ

    سننا پریوں کی کہانی تو مجھے خط لکھنا

    کبھی وعدے کا حسیں پھول دیا تھا تم نے

    یاد آئے وہ نشانی تو مجھے خط لکھنا

    پھول کے زخموں کی تصویر تمہیں بھیجوں گا

    کبھی موسم جو ہو دھانی تو مجھے خط لکھنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے