محرومیٔ حیات کا حل ڈھونڈتے رہے
محرومیٔ حیات کا حل ڈھونڈتے رہے
یعنی ادائے حسن عمل ڈھونڈتے رہے
فطرت کے خوش گوار مناظر کی چھاؤں میں
ہم تیری قربتوں کا بدل ڈھونڈتے رہے
ہم جھیل جھیل اڑتے رہے ہنس کی طرح
قسمت میں جو نہ تھا وہ کنول ڈھونڈتے رہے
وارفتگئ شوق کا عالم عجیب تھا
ہم تم کو سارے شہر میں کل ڈھونڈتے رہے
اکثر وہ ہم کلام رہے دیر تک مگر
ہم عرض مدعا کا محل ڈھونڈتے رہے
یوں تیری آرزو میں گزاری ہے زندگی
صحرا میں جیسے تاج محل ڈھونڈتے رہے
اے شانؔ آرزو کی ہری پتیوں کے بیچ
جو شاخ پر نہیں تھا وہ پھل ڈھونڈتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.