محرومیٔ حیات کہیں ہے کہیں نہیں
محرومیٔ حیات کہیں ہے کہیں نہیں
غم کی اداس رات کہیں ہے کہیں نہیں
روز ازل سے مرحلۂ مرگ و زیست ہے
اپنی ہی ایک ذات کہیں ہے کہیں نہیں
افسردگی و زندہ دلی کے ہجوم میں
یہ پوری کائنات کہیں ہے کہیں نہیں
پیش نظر ہے وسعت ارض و سما مگر
قید تعینات کہیں ہے کہیں نہیں
ہر چند دل وجود وفا پر ہے مطمئن
لیکن وہ ایک بات کہیں ہے کہیں نہیں
احمرؔ ہے یوں تو سب پہ کسی کی نظر مگر
وہ چشم التفات کہیں ہے کہیں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.