محرومیت ہے کرب ہے حسرت ہے اور ہم
محرومیت ہے کرب ہے حسرت ہے اور ہم
اس شہر میں مقیم قیامت ہے اور ہم
برسوں گزر گئے ہیں خطا ہم نے کی تھی ایک
تنہائیاں ہیں اشک ندامت ہے اور ہم
دور خرد میں فکر ہی اپنی اساس ہے
مایوسیوں کی گود ہے ظلمت ہے اور ہم
گھر میں قیام کرتی ہے ویرانیٔ حیات
باہر ہمارے ضبط کی شہرت ہے اور ہم
آغاز کب ہوا تھا سفر کا نہیں پتہ
گرد رہ جنوں ہے صعوبت ہے اور ہم
جامیؔ حدود شام و سحر میں ہیں جب تلک
لوگوں کی پھبتیاں ہیں حقارت ہے اور ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.