محرومیوں کا مجھ کو جو عادی بنا دیا
محرومیوں کا مجھ کو جو عادی بنا دیا
میں پوچھتا ہوں تجھ سے دیا بھی تو کیا دیا
ہاں اے ہجوم اشک یہ اچھا نہیں ہوا
تو نے ہمارے ضبط کا رتبہ گھٹا دیا
کیسے اماں ملے گی ہمیں تیز دھوپ سے
سورج نے ہر درخت کا سایہ جلا دیا
اک اجنبی کی بات میں جادو کا تھا اثر
پتھر دلوں میں درد محبت جگا دیا
جب اپنے ساتھ ساتھ تھا خوش حال تھا بہت
خود سے بچھڑ کے خود کو گداگر بنا دیا
کل رات تیرے وعدے کا بھی کھل گیا بھرم
زخموں کو ہنستے دیکھ کے میں مسکرا دیا
رنگینیٔ بہار کے ہم منتظر ہیں کیوں
باد خزاں نے رنگ گلستاں اڑا دیا
دل کا چراغ خود ہی جلایا کبھی صدفؔ
اور خود ہی اس چراغ کو آخر بجھا دیا
- کتاب : Badal Gai Koi Shai (Pg. 77)
- Author : Dr. Mushtaque Sadaf
- مطبع : Swaraj Prakashan, New Delhi (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.