محشر امید پہلے دل میں پیدا کیجئے
محشر امید پہلے دل میں پیدا کیجئے
اس کا جلوہ دیکھنے کی پھر تمنا کیجئے
اک نیا عالم بقدر شوق پیدا کیجئے
ہر نظر کو حسن کی محو تماشا کیجئے
بڑھتے بڑھتے ہو گئی وحشت محیط کائنات
لطف تو جب ہے کہ ہر ذرے کو صحرا کیجئے
چاہتا ہے وسعتیں ان کا فریب التفات
دل کے ہر گوشے میں پیدا ایک دنیا کیجئے
یوں نیاز عشق میں ہو جائے تکمیل وفا
آستان ناز کے ذروں کو سجدہ کیجئے
جلوۂ گل میں دکھاتے ہیں تجلی حسن کی
دیکھنے والوں سے کہتے ہیں کہ دیکھا کیجئے
جھوم کر میخانے پہ چھائی گھٹا ہے اے ذبیحؔ
توڑ کر اب توبہ شغل جام و مینا کیجئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.