Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محشر کا اعتبار ہوا ہے کبھی کبھی

افقر موہانی

محشر کا اعتبار ہوا ہے کبھی کبھی

افقر موہانی

MORE BYافقر موہانی

    محشر کا اعتبار ہوا ہے کبھی کبھی

    بے پردہ حسن یار ہوا ہے کبھی کبھی

    رقصاں جمال یار ہوا ہے کبھی کبھی

    پردہ میں انتشار ہوا ہے کبھی کبھی

    پہنچی ہے خاک عاشق برباد عرش پر

    اونچا اگر غبار ہوا ہے کبھی کبھی

    زاہد طواف کرتے ہیں اس آستاں کا ہم

    کعبہ میں جو شمار ہوا ہے کبھی کبھی

    پیماں شکن کے وعدہ کے ہم راہ اے اجل

    تیرا بھی انتظار ہوا ہے کبھی کبھی

    اک سجدہ وہ بھی بے خودیٔ اضطراب میں

    اس آستاں پہ بار ہوا ہے کبھی کبھی

    دامان تنگ و جوش بہاراں کو دیکھ کر

    اندازۂ بہار ہوا ہے کبھی کبھی

    وہ خود ہی راز بن گیا دنیا کے واسطے

    جو اس کا رازدار ہوا ہے کبھی کبھی

    جیسے وہ آئے بیٹھے بھی اٹھ کر چلے گئے

    اس درجہ اعتبار ہوا ہے کبھی کبھی

    وحدت پرستیوں سے بھی افقرؔ خدا گواہ

    برہم مزاج یار ہوا ہے کبھی کبھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے