Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محشر تھا اک آن میں ٹوٹا دھرتی پر

مظفر ایرج

محشر تھا اک آن میں ٹوٹا دھرتی پر

مظفر ایرج

MORE BYمظفر ایرج

    محشر تھا اک آن میں ٹوٹا دھرتی پر

    جانے کس آسیب کا سایا دھرتی پر

    کون ہے جس نے تن من دھن سب لوٹ لیا

    کس نے رکھا ہے پاؤں خدایا دھرتی پر

    سادھو سنت فقیر پروہت مولانا

    کل یگ میں پھر کون اترتا دھرتی پر

    یہ اب شاخیں اور جڑیں بھی پھیلیں گی

    کیوں چھیڑا تھا قصہ میرا دھرتی پر

    کس کس نے دفنائے پھولوں جیسے لوگ

    کس کس نے بارود کو پوجا دھرتی پر

    دھرتی گول ہے ہوگی یہ باتیں مت سوچ

    سوچ کہ تیرا بوجھ ہے کتنا دھرتی پر

    رات بدل جاتے ہی جانے یہ کس نے

    پھول بدن سا رنگ بکھیرا دھرتی پر

    میرے جیسے دیوانے کب سوچتے ہیں

    تیرا کیا ہے کیا ہے میرا دھرتی پر

    بات گرہ میں باندھ لے ایرجؔ میرے بعد

    اترے گا انسان نہ مجھ سا دھرتی پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے