Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محشرستان جنوں میں دل ناکام آیا

ظریف لکھنوی

محشرستان جنوں میں دل ناکام آیا

ظریف لکھنوی

MORE BYظریف لکھنوی

    محشرستان جنوں میں دل ناکام آیا

    نالہ ہنگامہ نوازی پہ سر شام آیا

    مہر از روئے معلی جو لب بام آیا

    دیکھیے دیکھیے اب دھوپ گئی گھام آیا

    برق کی شعلہ نوازی سبب طول حیات

    فطرت موت تری زیست کا ہنگام آیا

    منتشر ہو گئے جس وقت سب اجزائے حیات

    قطرہ دریا میں بہ اندازۂ انجام آیا

    توسن عمر گریزاں کی سبک رفتاری

    کام دیتی نہیں جب موت کا پیغام آیا

    مرکز روح یہ ہے کشمکش موت و حیات

    پھر بھی وارفتگئ شوق پہ الزام آیا

    میں وہ آسودۂ سوز خلش مژگاں ہوں

    جس کو راہ طلب شوق میں آرام آیا

    طور سے اک کشش مشق تھی صورت گر شوق

    تجھ پر اے وادیٔ ایمن عبث الزام آیا

    سرد مہری سے کسی کو جو ہوئی حاجت غسل

    گرم جوشی کو بغل میں لیے حمام آیا

    زلف کے جال میں معشوق کا سر ہے خود بھی

    قیدیوں مژدہ کہ صیاد تہ دام آیا

    قبر سے راستہ سیدھا ہے خدا کے گھر کا

    جو ادھر جانے لگا باندھ کے احرام آیا

    ہے اگر نام اسی کا ادبیات لطیف

    تو ظریفؔ اس کو کہیں کیا جسے یہ کام آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے