Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محسوس جو ہوتا ہے کہ ہم ہیں بھی نہیں بھی

منموہن تلخ

محسوس جو ہوتا ہے کہ ہم ہیں بھی نہیں بھی

منموہن تلخ

MORE BYمنموہن تلخ

    محسوس جو ہوتا ہے کہ ہم ہیں بھی نہیں بھی

    دیکھو تو جو ہم ایسے ہوں دو چار کہیں بھی

    اوہام کے اسرار بھی کچھ کم نہیں گہرے

    چکر میں بہت آئے ہیں کچھ اہل یقیں بھی

    از روز ازل ہے کہ نہیں ہے کا ہے محشر

    اور اس کا جواب آج بھی ہاں بھی ہے نہیں بھی

    جو بات سمجھ لے وہ کہیں بھی نہ ملے گا

    گھوم آؤ جدھر چاہو چلے جاؤ کہیں بھی

    اقرار بھی انکار بھی پر تول رہا ہے

    پرواز سے لرزاں ہے مری ہاں بھی نہیں بھی

    آفاق جھکا آئے جہاں بیٹھے ہوں چپ چاپ

    بس ہم سے بہت تنگ فلک بھی ہے زمیں بھی

    تا حد نظر نقش قدم بھی نہیں ملتا

    ہر سنگ سے ظاہر کوئی روداد جبیں بھی

    جو نقش قدم وقت کے ہیں ریت پہ اے تلخؔ

    کچھ ایسے فلک پر بھی ہیں کچھ زیر زمیں بھی

    مأخذ :
    • کتاب : Waseela (Pg. 42)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے