Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہتابوں کا تو شہزادہ میرے ساتھ اندھیرے ہیں

شمس فریدی

مہتابوں کا تو شہزادہ میرے ساتھ اندھیرے ہیں

شمس فریدی

MORE BYشمس فریدی

    مہتابوں کا تو شہزادہ میرے ساتھ اندھیرے ہیں

    شہر و شبستاں تیرے ہیں صحرا و بیاباں میرے ہیں

    میرے اجڑے دل میں ادھورے ارمانوں کے ڈیرے ہیں

    جاگتی آنکھوں میں جیسے ٹوٹے سپنوں کے گھیرے ہیں

    بے مفہومی دھندلے پیکر بکھرے بکھرے خواب و خیال

    اپنی باہوں کے حلقے میں جیسے مجھ کو گھیرے ہیں

    دھوپ کی چادر کے نیچے صرف اپنے بدن کا سایہ ہے

    خیموں کے جنگل میں کہنے کو ڈیرے تو بہتیرے ہیں

    کس سے دل کی بات کروں میں رو رو چپ رہ جاتا ہوں

    بکھرا کمرہ ڈستی راتیں سناٹوں کے ڈیرے ہیں

    لفظوں کی بہتات سے یوں تو مشکل ہے پہچان کروں

    باتوں سے تو شمسؔ ہے لگتا جیسے سب ہی میرے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے