محو حیرت ہوں مرا خار نے رستہ دیکھا
محو حیرت ہوں مرا خار نے رستہ دیکھا
ایک کردار کا کردار نے رستہ دیکھا
کون کہتا ہے طلب گار نے رستہ دیکھا
ایک بے دار کا بے دار نے رستہ دیکھا
کم نصیبی کہ ملاقات سے محروم رہے
خوش نصیبی کہ مرے یار نے رستہ دیکھا
انگنت آئے رکے اور روانہ بھی ہوئے
کب کسی شخص کا سنسار نے رستہ دیکھا
اپنے والوں نے مصیبت میں بھلایا لیکن
دوستی کے لئے اغیار نے رستہ دیکھا
میں نے سچائی کو جس روز سے اپنایا ہے
میرا اکثر رسن و دار نے رستہ دیکھا
تجھ سے محمودؔ اسے پیار بہت تھا شاید
مرتے دم تک ترے بیمار نے رستہ دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.