Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محو خیال یار ہوں مجھ کو کسی سے کیا

گلشن بریلوی

محو خیال یار ہوں مجھ کو کسی سے کیا

گلشن بریلوی

MORE BYگلشن بریلوی

    محو خیال یار ہوں مجھ کو کسی سے کیا

    جب تک ہوں روشنی میں مجھے تیرگی سے کیا

    وہ خود بخود ہی سامنے آ جائے گا کبھی

    جو دل میں ہے مرے میں بتاؤں ابھی سے کیا

    تھوڑا سا مسکرا کے جو کہیے تو پھر مجھے

    انکار بھی قبول ہے اقرار ہی سے کیا

    وہ مثل مشک جس سے مہکتے تھے روز و شب

    وہ ہی نہیں تو زندگی کو زندگی سے کیا

    جن کے ہیں سونے چاندی کے ساغر بھرے ہوئے

    ان کو کسی غریب کی تشنہ لبی سے کیا

    احباب ہی جو وقت پڑے پر نہ کام آئیں

    امید کوئی رکھے بھلا پھر کسی سے کیا

    تم کو تو اپنے رنج و مسرت کی فکر ہے

    میرے غم حیات مری بے بسی سے کیا

    لائی ہے اس مقام پر اب زندگی جہاں

    وصل و فراق سے بھی کیا رنج و خوشی سے کیا

    گلشنؔ ہم اہل ہند اہنسا پسند ہیں

    دشمن سے بھی ہے پیار ہمیں دوست ہی سے کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے