محو خواب حال ہیں تعبیر مستقبل سے دور
محو خواب حال ہیں تعبیر مستقبل سے دور
خفتہ ذہنی نے کیا ہے کس قدر حاصل سے دور
کچھ خبر بھی ہے تجھے او گوشہ گیر و معتکف
راہرو کتنے بھٹک کر ہو گئے منزل سے دور
اصل میں تو اپنے دل ہی سے نہیں ہے باخبر
ورنہ اے ناداں نہیں ہے کوئی بھی شے دل سے دور
نیت صادق سلامت جذبۂ کامل بخیر
دور ہے کب تم سے منزل کب ہو تم منزل سے دور
زندگی ہے اک مسلسل سوز پیہم اضطراب
سعیٔ حاصل سے قریب اور سعئ لا حاصل سے دور
دل میں ہے عزم مسلسل عزم میں پیہم تڑپ
ہیں وہی کچھ پاس منزل کے جو ہیں منزل سے دور
اے شفاؔ آسانیاں ملنا کوئی آساں نہیں
مشکل آتی ہے تو ہوتی ہے بڑی مشکل سے دور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.