Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محو نغمہ مرا قاتل جو رہا کرتا ہے

شوق بہرائچی

محو نغمہ مرا قاتل جو رہا کرتا ہے

شوق بہرائچی

MORE BYشوق بہرائچی

    محو نغمہ مرا قاتل جو رہا کرتا ہے

    فن موسیقی کو بھی ذبح کیا کرتا ہے

    اک وہ ظالم ہی نہیں مجھ پہ جفا کرتا ہے

    آسماں بھی اسی چکر میں رہا کرتا ہے

    بارش کیف و ترنم کا سماں کیا کہئے

    نغمہ جیسے لب مطرب سے چوا کرتا ہے

    اب تو ہر بات پہ قرآن اٹھا لیتے ہیں

    اب تو ایمان سپر بن کے بکا کرتا ہے

    اٹھ گیا مے کدہ سے شیشہ و ساغر کا رواج

    اب تو چلو سے ہر اک رند پیا کرتا ہے

    ساتھ تسبیح کے دانوں کے سنا ہے ہم نے

    شیخ بریانی کی بوٹی بھی گنا کرتا ہے

    میں جہاں میں کسی آئین کا پابند نہیں

    میرے گھر آپ ہی قانون ڈھلا کرتا ہے

    کیوں نہ واعظ کے تقدس کا اثر ہو دل پر

    روز مے خانہ میں تسبیح پڑھا کرتا ہے

    جس کو سمجھے ہوئے تھے صدق و صفا کا حامی

    جھوٹ کی رسی وہی روز بٹا کرتا ہے

    عزم بالجبر کے ہاتھوں جو ہوا ہو روشن

    وہ دیا بھی کہیں جھونکوں سے بجھا کرتا ہے

    اللہ اللہ یہ معراج محبت اے شوقؔ

    حسن اب عشق کا پانی ہی بھرا کرتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : intekhab-e-kalam shauq bahraichi (Pg. 116)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے