Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محض یہ وہم ہے یا ہے مرا اپنا سایہ (ردیف .. ا)

عظیم الوقار فرحان

محض یہ وہم ہے یا ہے مرا اپنا سایہ (ردیف .. ا)

عظیم الوقار فرحان

MORE BYعظیم الوقار فرحان

    محض یہ وہم ہے یا ہے مرا اپنا سایہ

    کون یہ چاند کی نگری سے اتر کر آیا

    اجنبیت کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں

    اجنبی تھا تو مجھے دیکھ کے کیوں گھبرایا

    میں مسافر تھا مرا حق تھا ہر اک رستہ پر

    یہ الگ بات کہ رستوں نے مجھے بھٹکایا

    جب اندھیرا تھا تو ہم دونوں میں تفریق نہ تھی

    چاند ابھرا تو جدا ہو گیا میرا سایہ

    یہ جو دو پتے ہیں کب ان میں سے اک گر جائے

    میں نے اس دور میں ہر ایک کو تنہا پایا

    وقت اک آہنی دیوار بھی بن سکتا ہے

    کتنے لمحوں کو ٹٹولا تو یہ نکتہ پایا

    دور سے کتنے چمکتے ہوئے موتی دیکھے

    جس کو نزدیک سے دیکھا اسے پتھر پایا

    روح کا راگ تو ہر شخص نے چھیڑا فرحانؔ

    جسم میں کیا تھا کہ ہر اک نے اسے ٹھکرایا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے