میکدے جانے کی ہمت بھی نہیں کر سکتے
میکدے جانے کی ہمت بھی نہیں کر سکتے
ہم کبھی ایسی حماقت بھی نہیں کر سکتے
اپنی غلطی کو جو تسلیم نہیں کرتے ہم
ایسے لوگوں کو نصیحت بھی نہیں کر سکتے
ہم جہاں جا کے چلے آئیں سلامت واپس
تم کبھی اتنی جسارت بھی نہیں کر سکتے
زندگی نے ہمیں اس موڑ پہ لا کے چھوڑا
تم سے ہم کھل کے محبت بھی نہیں کر سکتے
اس نے جاتے ہوئے سونپی ہے ہمیں وہ دولت
اس میں ہم کوئی خیانت بھی نہیں کر سکتے
اتنا الجھا دیا حالات نے لوگوں کو یہاں
ایک دوجے کی حفاظت بھی نہیں کر سکتے
وقت نے کر دیا احمدؔ ہمیں مصروف بہت
بیٹھ کر ساتھ ضیافت بھی نہیں کر سکتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.