Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مے کشی کا تو مزہ جب ہے بہار آئی ہو

ضیا الہ آبادی

مے کشی کا تو مزہ جب ہے بہار آئی ہو

ضیا الہ آبادی

MORE BYضیا الہ آبادی

    مے کشی کا تو مزہ جب ہے بہار آئی ہو

    موج بادہ مرے ساقی تری انگڑائی ہو

    گامزن جب کہ ادھر آپ کا سودائی ہو

    کس لیے پھر نہ بیاباں میں بہار آئی ہو

    اس طرح پہلے ملا تھا نہ مجھے کوئی شخص

    جیسے برسوں سے مری اس کی شناسائی ہو

    اس کے نزدیک ہے کیا چیز تماشائے ہلال

    جس کی نظروں میں نہاں آپ کی انگڑائی ہو

    گفتگو آپ کی میری ہے ابھی جائے تمام

    غیر ممکن کہ سر حشر یہ تنہائی ہو

    سنگ در ہی نہ رہے یا نہ رہے میری جبیں

    کچھ نہ کچھ حاصل دل ذوق جبیں سائی ہو

    اس کا اعزاز کوئی اہل نظر سے پوچھے

    جس نے قدموں میں ترے آ کے جگہ پائی ہو

    ایک مدت سے گرفتار قفس میں ہو ضیاؔ

    جانے کے بار گلستاں میں بہار آئی ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے