Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مے کشی کی شراب کی باتیں

صہیب فاروقی

مے کشی کی شراب کی باتیں

صہیب فاروقی

MORE BYصہیب فاروقی

    مے کشی کی شراب کی باتیں

    توبہ توبہ جناب کی باتیں

    میں نے کب پی حساب سے یا رب

    مجھ سے پھر کیوں حساب کی باتیں

    تو غفور‌‌ الرحیم ہے بے شک

    پھر یہ کیسی عذاب کی باتیں

    ایروں غیروں سے ہم نہیں کرتے

    دل خانہ خراب کی باتیں

    کتنا کھل کھل کے لوگ کرتے ہیں

    شرمساری حجاب کی باتیں

    دل نشیں دل فریب ہوتی ہیں

    دیکھو بھنورے گلاب کی باتیں

    گل و غنچہ بھی جل کے کرتے ہیں

    اس کے حسن و شباب کی باتیں

    اس کا چہرہ کتاب جیسا ہے

    پڑھیے پڑھیے کتاب کی باتیں

    رات تنہا ہے ہم بھی تنہا ہیں

    چھوڑو بھی یہ حجاب کی باتیں

    یار مکر و فریب لگتی ہیں

    آج کل انقلاب کی باتیں

    کیا قیامت صہیبؔ آ پہنچی

    تیرے منہ سے ثواب کی باتیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے