مے کشو دیکھو خبردار جہاں ہے شیشہ
مے کشو دیکھو خبردار جہاں ہے شیشہ
دل نازک ہے مرا ہائے کہاں ہے شیشہ
اشک اور آہ سے اب بزم میں میری تجھ بن
جام لبریز ہے اور شعلہ فشاں ہے شیشہ
چشم ظاہر سے نہ کر شیخ تو انکار شراب
ہے پری خانہ نہاں گرچہ عیاں ہے شیشہ
تجھ کو معلوم ہے کیا ہے یہ بغل میں میری
نقش جو باعث تسخیر بیاں ہے شیشہ
دل نازک پہ مرے سنگ دلی پر تیری
جام خوں بار ہے اور لب پہ فغاں ہے شیشہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.