میلی چادر ساتھ لیے
اپنی انا کی ذات لیے
کوچہ کوچہ پھرتا ہوں
تن کا لاشہ ساتھ لیے
ایک درندہ جیت گیا
پھرتا ہوں میں مات لیے
ڈھونڈیں آؤ انساں کو
پاگل پن کو ساتھ لیے
ان کا دامن دیکھ چکا
آنکھوں میں برسات لیے
ٹوٹ چکے وہ تاج محل
سوئے تھے ہم رات لیے
کس کا بھروسہ آج اثرؔ
یار کھڑا ہے گھات لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.