میں آگ ہوں پانی ہوں نہ مٹی نہ ہوا ہوں
میں آگ ہوں پانی ہوں نہ مٹی نہ ہوا ہوں
حالانکہ انہیں چار عناصر سے بنا ہوں
رشتوں کی حقیقت کے بھرم ٹوٹ رہے ہیں
اک شاخ بریدہ کی طرف دیکھ رہا ہوں
مجبور ہوں میں اپنے اصولوں کی بنا پر
دنیا یہ سمجھتی ہے کہ پابند انا ہوں
محفوظ مجھے کر لیں زمانے کی نگاہیں
میں اپنے تشخص میں اکیلا ہی بچا ہوں
وہ شان ہے میری کہ ملائک کا ہوں مسجود
کہنے کو کھنکتی ہوئی مٹی سے بنا ہوں
گھر میں تو مری ایک نہیں چلتی ہے لیکن
باہر یہی مشہور ہے میں گھر کا بڑا ہوں
میں نورؔ تعارف کے لئے کچھ نہیں رکھتا
اب کیسے بتاؤں گا تمہیں کون ہوں کیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.