Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں آئینہ دکھاؤں اس سے پہلے بول پڑتے ہیں

عبدالحمید بشر

میں آئینہ دکھاؤں اس سے پہلے بول پڑتے ہیں

عبدالحمید بشر

MORE BYعبدالحمید بشر

    میں آئینہ دکھاؤں اس سے پہلے بول پڑتے ہیں

    خود اپنی ہی صفائی میں یہ چہرے بول پڑتے ہیں

    خدا جانے یہ کیسی مصلحت کی قید ہے یارو

    کہ جھوٹوں کی حمایت میں بھی سچے بول پڑتے ہیں

    چھپا لیتا ہوں منزل سے میں سب دشواریاں لیکن

    سفر کا حال ان پیروں کے چھالے بول پڑتے ہیں

    انہیں معلوم ہے انجام اپنی لب کشائی کا

    مگر فطرت سے ہیں مجبور شیشے بول پڑتے ہیں

    تعلق کون رکھتا ہے کسی ناکام سے لیکن

    ملے جو کامیابی سارے رشتے بول پڑتے ہیں

    مری خوبی پہ رہتے ہیں یہاں اہل زباں خاموش

    مرے عیبوں پہ ہو چرچا تو گونگے بول پڑتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے