میں اگر آئنے بناتا ہوں
میں اگر آئنے بناتا ہوں
جوہر خاک سے بناتا ہوں
تم کسی ایک سے چلے آنا
میں کئی راستے بناتا ہوں
بات کیا ہے کھلے بس اتنا ہی
میں کہاں مسئلے بناتا ہوں
کس کی دوری کا خوف ہے مجھ کو
خواب میں دائرے بناتا ہوں
میں کہ اپنی اسی خموشی سے
بات کے سلسلے بناتا ہوں
زخم دیتی ہے تیرگی اور میں
روشنی زخم سے بناتا ہوں
میں جو خود کو بنا نہیں پایا
اب ترے واسطے بناتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.