Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اگر کر دوں رقم جوش جنوں کاغذ پر

نتن نایاب

میں اگر کر دوں رقم جوش جنوں کاغذ پر

نتن نایاب

MORE BYنتن نایاب

    میں اگر کر دوں رقم جوش جنوں کاغذ پر

    لفظ بن بن کے ڈھلے دل کا یہ خوں کاغذ پر

    کیا خبر کون سے حرفوں کو ملاتے ہوں گے

    کبھی لکھا ہی نہیں ہم نے سکوں کاغذ پر

    طے شدہ ہے کی تمام عمر بدن اٹھ نہ سکے

    میں کبھی لکھ دوں اگر سر کو نگوں کاغذ پر

    ٹوٹ کے پھر تو عدو کے کہیں کام آتے ہیں

    جب بھی چلتا ہے محبت کا فسوں کاغذ پر

    اس نے جب باغ نہاں کو نہاں رکھا گلزار

    ہم نے بھی سبز رکھا دشت دوراں کاغذ پر

    مجھ سے برہم ہے فلک اتنی سی خواہش پہ مری

    توڑ کر ایک ستارے کو رکھوں کاغذ پر

    اب یہی کام ہے تصویر نمائی تیری

    اور پھر پہروں تجھے تکتا رہوں کاغذ پر

    جوئے خوں آنکھوں تلک آنے لگی تھی سو مجھے

    کاٹ کر رکھنا پڑا زخم دروں کاغذ پر

    کچھ حقیقت کے بھی لفظوں کو جگہ دو نایابؔ

    لکھتے رہتے ہو بھلا کرب ہی کیوں کاغذ پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے