Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اگر نقش بناؤں وہ مٹا سکتا ہے

افضل صفی

میں اگر نقش بناؤں وہ مٹا سکتا ہے

افضل صفی

MORE BYافضل صفی

    میں اگر نقش بناؤں وہ مٹا سکتا ہے

    عشق آندھی ہے گھنے پیڑ گرا سکتا ہے

    خواب کیا ہے یہ دہکتا ہوا انگارہ ہے

    چشم برفاب میں بھی آگ لگا سکتا ہے

    صرف آنکھیں ہی نہیں سارا بدن خستہ ہے

    دیکھ یہ ہجر کسی سمت سے آ سکتا ہے

    میرے سینے پہ لگے زخم گواہی دینا

    پھول کھل جائے تو ماحول سجا سکتا ہے

    وقت مرہم ہے یہ ہنستا ہے ہنساتا ہے میاں

    یہ تو تقدیر کے ماتم کو بھلا سکتا ہے

    کیا خبر کون ہے صوفی ہے قلندر ہے کہ غوث

    میرے اندر ہی تو ہے مجھ کو بلا سکتا ہے

    کتنا تنہائی کا سناٹا ہے چاروں جانب

    سانس لینے سے بھی اک شور سا آ سکتا ہے

    خود سے بچھڑا تو ترے در پہ چلا آیا ہوں

    ایک تو ہے جو مجھے مجھ سے ملا سکتا ہے

    میں محبت ہوں ازل اور ابد مجھ میں ہیں

    مجھ سوا کون صفیؔ مجھ کو سما سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے