Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اہل زر بھی نہیں اہل سلطنت بھی نہیں

براہیم نوری

میں اہل زر بھی نہیں اہل سلطنت بھی نہیں

براہیم نوری

MORE BYبراہیم نوری

    میں اہل زر بھی نہیں اہل سلطنت بھی نہیں

    سو میرا کوئی خبر گیر خیریت بھی نہیں

    زمین کیوں مجھے چشم حسد سے دیکھتی ہے

    اگرچہ میں کوئی شخص فلک صفت بھی نہیں

    کسی نے پھر مرے جذبوں کا آج خون کیا

    بڑا عجیب ہوں میں طالب دیت بھی نہیں

    اے سادہ لوح تو یاں کامیاب نئیں ہوگا

    ترے وجود میں تھوڑی منافقت بھی نہیں

    مجھے کسی کی ضرورت نہیں شمارش کو

    کہ آستین کے یہ سانپ انگنت بھی نہیں

    وہ درس دینے لگا ہے خدا شناسی کا

    خدا تو دور جسے اپنی معرفت بھی نہیں

    پرائے دیس میں آ کر پناہ لی میں نے

    کہ میرے دیس میں تھوڑی سی امنیت بھی نہیں

    یقین کیسے کروں خط یہ تو نے بھیجا ہے

    کہ اس پہ مہر بھی اور تیرا دستخط بھی نہیں

    خود اس کے بچے بھی کرتے نہیں سلام اسے

    غریب باپ کی اب اتنی حیثیت بھی نہیں

    میں کیسے مان لوں یہ تیرا عکس ہے جانم

    کہ اس کی تجھ سے ذرا سی مشابہت بھی نہیں

    ہمارے جیتے جی غیروں سے رسم و راہ نہ رکھ

    ہمارے دل میں یہ غم ڈھونے کی سکت بھی نہیں

    ہمیشہ اس کو منانے میں پہل کرتے ہو

    سو اس کا یوں ہی خفا ہونا کچھ غلط بھی نہیں

    لٹا چکا ہوں میں سب کچھ رہ محبت میں

    کہ فرش پاؤں تلے اور سر پہ چھت بھی نہیں

    مری لکھی ہوئیں غزلیں پڑھے تو کون پڑھے

    اب اس قدر بھی حسیں نوریؔ کی لکھت بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے