میں انایاس بھٹکتا رہا ویرانے میں
میں انایاس بھٹکتا رہا ویرانے میں
اچھا خاصا تھا خدا اس کے بدن خانے میں
بحر سے کھیلے ہوئے سارے شناور اک دن
ڈوب جاتے ہیں کسی چاہ زنخدانے میں
درد طوفان صفت ہیں انہیں دریا میں اتار
موج رکنے کی نہیں آنکھ کے پیمانے میں
ایک نقصان تجھے کھو کے سہا کافی تھا
اور نقصان ہے اس بار تجھے پانے میں
اک یہی بات بہت ہے ترا دیوانہ ہے
اور کچھ بات نہیں ہے ترے دیوانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.