میں انجان تھا جن سے ایسے جذبوں کی پہچان ہوئی
میں انجان تھا جن سے ایسے جذبوں کی پہچان ہوئی
نورؔ بنا جو قوس قزح تو رنگوں کی پہچان ہوئی
کھول کے آنکھیں جب بھی حقیقت کا میں نے دیدار کیا
مجھ کو دلاسہ دینے والے سپنوں کی پہچان ہوئی
میں سارے آکاش میں گھوما پنکھ تھکے تو لوٹ آیا
جب آ کر ڈالی پہ بیٹھا پیڑوں کی پہچان ہوئی
عشق میں مل کے کھینچ رہا ہے دیکھ لکیریں گالوں پر
دکھ اور کاجل کے ناجائز رشتوں کی پہچان ہوئی
میں نے اپنے رہبر کو بس یاد کیا اور مسکایا
مستوں کی ٹولی میں جب بھی پیروں سے پہچان ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.