Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے آپ سے غافل نہ یوں ہوا ہوتا

حسن رضوی

میں اپنے آپ سے غافل نہ یوں ہوا ہوتا

حسن رضوی

MORE BYحسن رضوی

    میں اپنے آپ سے غافل نہ یوں ہوا ہوتا

    مرے بھی پاس اگر کوئی آئنہ ہوتا

    ذرا تو سوچ کر اتنا ہی کر لیا ہوتا

    مجھے کتاب سمجھ کر ہی پڑھ لیا ہوتا

    تمام عمر فقط ایک آرزو ہی رہی

    کیا تھا پیار تو پھر ٹوٹ کر کیا ہوتا

    یہ اور بات کہ میں تجھ سے دور ہوں لیکن

    میں تیرے پاس بھی ہوتا بھلا تو کیا ہوتا

    پپیہا ساونوں میں یوں پکارتا نہ کبھی

    اگر تو چاندنی راتوں میں مل گیا ہوتا

    مری بساط کے بارے میں پوچھنے والے

    کسی فقیر کا چہرہ ہی پڑھ لیا ہوتا

    کروں تو کس سے کروں میں گلا جہالت کا

    یہ آرزو تھی کہ میں بھی پڑھا لکھا ہوتا

    کھنڈر زمیں پہ بسا لیتا بستیاں وہ بھی

    اگر وہ وقت سے پہلے نہ مر گیا ہوتا

    بھری بھری کسی محفل میں دیکھ کر اس کو

    میں اپنے جسم کے اندر ہی چھپ گیا ہوتا

    مرے قلم سے ٹپکتا ہوا لہو رضویؔ

    کسی کی آنکھ کا کاجل ہی بن گیا ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے