Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے اشک میں خود کو بھگو رہا ہوں ابھی

عرفان عابدی مانٹوی

میں اپنے اشک میں خود کو بھگو رہا ہوں ابھی

عرفان عابدی مانٹوی

MORE BYعرفان عابدی مانٹوی

    میں اپنے اشک میں خود کو بھگو رہا ہوں ابھی

    خطا کو اشک ندامت سے دھو رہا ہوں ابھی

    مجھے نہ چاہئے تکیہ کسی بھی تکیے کا

    میں ماں کے ہاتھ پہ سر رکھ کے سو رہا ہوں ابھی

    مرے مزاج سے نفرت رہی ہے سورج کو

    میں ہم کلام جو جگنو سے ہو رہا ہوں ابھی

    کسی بھی حال میں سودا ضمیر کا نہ کرو

    میں ارض نو میں یہی بیج بو رہا ہوں ابھی

    نکل پڑا ہوں میں خود کو تلاش کرنے کو

    میں اپنے آپ میں خود کو ہی کھو رہا ہوں ابھی

    ملے جو بار قضا کے تو میں اٹھا بھی سکوں

    تبھی حیات کے ہر بوجھ ڈھو رہا ہوں ابھی

    میں بارشوں میں کبھی دھوپ کی حرارت میں

    گھروندا غور سے دیکھا تو رو رہا ہوں ابھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے