میں اپنے دل کی طرح آئنہ بنا ہوا ہوں
میں اپنے دل کی طرح آئنہ بنا ہوا ہوں
سو حیرتوں کے لیے مسئلہ بنا ہوا ہوں
پہنچ تو سکتا تھا منزل پہ میں مگر اے دوست
میں دوسروں کے لیے راستہ بنا ہوا ہوں
میں جب چلا تھا تو اپنے بھی مجھ کو چھوڑ گئے
اور آج دیکھ لو میں قافلہ بنا ہوا ہوں
ستم تو یہ ہے کہ ہے میری داستاں اور میں
شریک متن نہیں حاشیہ بنا ہوا ہوں
کبھی تھا قیس کبھی میرؔ اور اب فرتاشؔ
سلوک عشق کا اک سلسلہ بنا ہوا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.