میں اپنے دل میں نئی خواہشیں سجائے ہوئے
میں اپنے دل میں نئی خواہشیں سجائے ہوئے
کھڑا ہوا ہوں ہوا میں قدم جمائے ہوئے
نئے جہاں کی تمنا میں گھر سے نکلا ہوں
ہتھیلیوں پہ نئی مشعلیں جلائے ہوئے
ہوا کے پھول مہکنے لگے مجھے پا کر
میں پہلی بار ہنسا زخم کو چھپائے ہوئے
نہ آندھیاں ہیں نہ طوفاں نہ خون کے سیلاب
ہیں خوشبوؤں میں مناظر سبھی نہائے ہوئے
پگھل گئی ہیں اچانک غموں کی زنجیریں
گرے ہیں دھوپ کے نیزے بدن چرائے ہوئے
دکھا رہی ہے نئی زندگی کے نقش قدم
سکوں کی نیند گلے سے مجھے لگائے ہوئے
چٹخنے والی زمیں دور رہ گئی افضلؔ
ہیں سارے کھیت ستاروں کے لہلہائے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.