Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے گھر میں ہی اپنی فراوانی سے رہتا ہوں

اسامہ امیر

میں اپنے گھر میں ہی اپنی فراوانی سے رہتا ہوں

اسامہ امیر

MORE BYاسامہ امیر

    میں اپنے گھر میں ہی اپنی فراوانی سے رہتا ہوں

    بہت اکتایا اکتایا جہاں بانی سے رہتا ہوں

    یہ ساری عورتیں یہ باغ یہ دریا یہ میخانے

    کہیں رہتا بھی ہوں تو اپنی حیرانی سے رہتا ہوں

    بہت ہنگامہ خیزی پہلی پہلی ساعتوں میں تھی

    مگر اب خلوت مشکل میں آسانی سے رہتا ہوں

    مسلسل ایک انبوہ زیاں کے درمیاں بے کار

    میں اپنے آپ میں کتنی پریشانی سے رہتا ہوں

    فراوانی بہم رکھتی ہے یہ آسودگی مجھ میں

    کسی کے دھیان میں میں اپنی بے دھیانی سے رہتا ہوں

    گریباں چاک ہونا شرط تھی سو کھل گیا مجھ پر

    کہ میں کیوں خوش ترے پھولوں کی عریانی سے رہتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے