میں اپنے حال زار کا آئینہ دار ہوں
میں اپنے حال زار کا آئینہ دار ہوں
جیسے کسی غریب کا اجڑا مزار ہوں
کیوں طنز آپ کرتے ہیں میرے گناہ پر
یہ میں نے کب کہا ہے کہ پرہیزگار ہوں
یا رب مری طرح سے کوئی اور بھی ہے کیا
یا صرف ایک میں ہی یہاں سنگسار ہوں
جو دل کی بات تھی وہی لفظوں میں ڈھال دی
دنیا سمجھ رہی ہے کہ تخلیق کار ہوں
سوچا تھا تجھ کو پا کے ملے گا مجھے قرار
تو مل گیا تو اور بھی میں بے قرار ہوں
ناز و نعم سے پال کے جس کو جواں کیا
افسوس آج میں اسی بیٹے پہ بار ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.