Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے حصے کی تنہائی محفل سے نکالوں گا

شاہد ذکی

میں اپنے حصے کی تنہائی محفل سے نکالوں گا

شاہد ذکی

MORE BYشاہد ذکی

    میں اپنے حصے کی تنہائی محفل سے نکالوں گا

    جو لا حاصل ضروری ہے تو حاصل سے نکالوں گا

    مرے خوں سے زیادہ تو مری مٹی میں شامل ہے

    تجھے دل سے نکالوں گا تو کس دل سے نکالوں گا

    مجھے معلوم ہے اک چور دروازہ عقب میں ہے

    مگر اس بار میں رستہ مقابل سے نکالوں گا

    شبیہوں کی طرح قبریں مجھے آواز دیتی ہیں

    میں عکس رفتگاں آئینۂ گل سے نکالوں گا

    ہجوم سہل انگاراں مرے ہم راہ چلتا ہے

    میں جیسے راہ آساں راہ مشکل سے نکالوں گا

    بھرم سب کھول کے رکھ دوں گا مصنوعی محبت کے

    کوئی تازہ فسانہ دشت و محمل سے نکالوں گا

    تمہیں اب تیرنا خود سیکھ لینا چاہیے شاہدؔ

    تمہیں کب تک میں گرداب مسایل سے نکالوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے