میں اپنے عشق کو خوش اہتمام کرتا ہوا
میں اپنے عشق کو خوش اہتمام کرتا ہوا
مقام شکر پہ پہنچا کلام کرتا ہوا
یہ گرد باد سلامت گزرنا چاہتا ہے
مرے چراغ پہ وحشت تمام کرتا ہوا
گزر رہا ہوں کسی قریۂ ملامت سے
قدیم سلسلہ داری کو عام کرتا ہوا
تو پھر یہ کون ہے نصف النہار کے ہنگام
قیام و رقص کی حالت میں شام کرتا ہوا
کبھی تو کھل کے بتا اے مری ریاضت مرگ
میں کیسا لگتا ہوں فکر دوام کرتا ہوا
زمانوں بعد بھی دشت بلا میں میرا حسینؔ
دکھائی دیتا ہے حجت تمام کرتا ہوا
- کتاب : Ishq Abaad (kulliyat) (Pg. 679)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.