Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے عشق میں پیہم زوال دیکھتا ہوں

ادریس آزاد

میں اپنے عشق میں پیہم زوال دیکھتا ہوں

ادریس آزاد

MORE BYادریس آزاد

    میں اپنے عشق میں پیہم زوال دیکھتا ہوں

    جو تیرے چاہنے والوں کا حال دیکھتا ہوں

    میں اس لیے بھی نہیں دیکھتا ہوں آئینہ

    وہاں جو چہرہ ہے اس پر جلال دیکھتا ہوں

    بدل گئی ہے سماعت مری بصارت سے

    میں خواب سنتا ہوں لیکن خیال دیکھتا ہوں

    کہا ہے تو نے کہ تیری مثال کوئی نہیں

    مگر میں نور میں تیری مثال دیکھتا ہوں

    میں چاہتا ہوں کہ خود خاک پر اتر آؤں

    جب آسماں سے زمیں کا جمال دیکھتا ہوں

    ہزار وسوسے دل میں ابھرنے لگتے ہیں جب

    کسی غریب کے شانے پہ شال دیکھتا ہوں

    میں ہونٹ دیکھتا ہوں پھول دیکھنے کے بعد

    تو تیرے دست ہنر کا کمال دیکھتا ہوں

    پھر اس کے بعد کوئی بات کر نہیں پاتا

    جب اس فقیر کی آنکھوں کو لال دیکھتا ہوں

    بصد خلوص نصیحت کو سنتا رہتا ہوں

    پھر اپنے ہاتھ سے میں اپنا گال دیکھتا ہوں

    جو درد سہتے ہیں لیکن خموش رہتے ہیں

    اب ایسے لوگ بڑے خال خال دیکھتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے